تمل ناڈو سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون جن کی عمر 108 سال ہے، نے کیرالہ میں خواندگی کے ایک پروگرام میں اول آ کر بہت سے لوگوں کو حیران کر دیا ہے۔
کملا کننی نامی خاتون جب جوان تھیں تو انہوں نے کیرالہ میں الائچی کے کھیتوں میں کام کرنا شروع کیا تھا ۔
کملا کننی، جو تمل ناڈو کے تھینی سے کیرالہ میں الائچی کے فارم پر کام کرنے کے لیے منتقل ہوئی تھیں وہ بھی تعلیم حاصل کرنے کے پروگرام میں حصہ لے رہی تھیں۔
دوسری جماعت مکمل کرنے کے بعد، وہ وندانمیڈو کے علاقے میں چلی گئی جو تمل ناڈو اور کیرالہ کی سرحد پر ہے، جہاں زیادہ تر لوگ تمل بولتے ہیں۔
انہوں نے اپنے خاندان کی مدد کے لیے الائچی کے فارم پر کام کرنا شروع کر دیا کیونکہ وہ لوگ مالی مشکلات کا شکار تھے۔
تمل ناڈو سے بہت سے لوگ کیرالہ گئے تاکہ وہاں الائچی کے فارموں پر کام کریں، جن میں کملاکننی بھی شامل تھیں۔
وہ پچھلے 80 سالوں سے ان کھیتوں میں کام کر رہی تھی اور اسکول ختم جانے سے قاصر تھیں کیونکہ انہیں ہر وقت فارم پر کام کرنا پڑتا تھا۔
108 سال کے ہونے کے باوجود، کملاکننی نے کیرالہ میں خواندگی پروگرام کے لیے سائن اپ کیا اور پڑھائی شروع کر دی ہے۔
ان کی سماعت اچھی ہے اور بہت سے لوگ اس پروگرام کی مثال کے طور پر ان کی تعریف کر رہے ہیں۔
انہوں نے تمل اور ملیالم دونوں میں پڑھنا اور لکھنا سیکھا، اور خواندگی پروگرام کے امتحان میں 100 میں سے 97 نمبر حاصل کیے۔
کیرالہ کی کئی تنظیمیں ان کی اتنی عمر کے باوجود اس پروگرام میں حصہ لینے کے عزم پر ان کی تعریف کر رہی ہیں۔
کملا کنی کے پوتے نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کو بتایا کہ ان کے خاندان کی پانچویں نسل اس وقت وندانمیڈو میں رہ رہی ہے، اور وہ اگلے ماہ ان کی 109ویں سالگرہ منانے کے لیے تیار ہو رہے ہیں۔
انہوں نے ذکر کیا کہ صرف دوسری جماعت مکمل کرنے کے باوجود، کملا کننی ہمیشہ سیکھنے کے لیے پرجوش رہی ہیں۔
جب انہیں سمپورنم شاستر پروگرام کے بارے میں پتہ چلا تو ان کے خاندان نے اپنی دادی کو پڑھانے میں دلچسپی ظاہر کی۔
انہوں نے خوشی کا اظہار کیا کہ انہون نے بڑھاپے میں بھی ایک مثال قائم کی، اور اس بات کا ذکر کیا کہ کیرالہ حکومت نے اس پروگرام میں اعلیٰ نمبر حاصل کرنے کے لیے انہیں تسلیم کیا ہے۔