اسلام آباد میں تقریباً 70 ہزاربچے اسکولوں سے باہر ہیں: تنویر حسین

وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت رانا تنویر حسین نے جمعہ کو قومی اسمبلی کو بتایا کہ اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری میں 70 ہزار بچے اسکول سے باہر ہیں۔

مختلف ضمنی سوالات کے جوابات دیتے ہوئے، وزیر نے کہا کہ اس وقت اسلام آباد میں تقریباً 70,000 بچے اسکولوں سے باہر ہیں اور انہیں 30 جون تک اسکولوں میں داخل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ حکومت نے دیہی علاقوں کے بچوں کو تعلیم فراہم کرنے کے لیے اسلام آباد میں پہیوں پر اسکولوں کا اقدام بھی شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بسوں کو موبائل اسکولوں میں تبدیل کیا گیا ہے جن میں بیت الخلاء سمیت جدید ترین سہولیات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر وزارت بلوچستان اور سندھ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے بچوں کو اس طرح کے موبائل اسکول کی سہولت فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں تک کہ عالمی بینک نے بھی حکومت کے اس اقدام کو سراہا اور اس مقصد کے لیے 30 بسوں کی فراہمی کا یقین دلایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر صوبائی حکومتیں بسیں فراہم کریں تو وزارت دیگر صوبوں کی مدد کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے فاصلاتی تعلیم پر توجہ دینے کے علاوہ ٹیلی اسکول سسٹم بھی شروع کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس نے ملک میں شرح خواندگی کو بڑھانے کے لیے برطانیہ کے تعاون سے ایک تیز رفتار سیکھنے کا پروگرام بھی شروع کیا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ نو ماہ میں شرح خواندگی میں 0.8 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں خواندگی کی شرح 19-2018 میں 62.4 فیصد سے 62.8 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

اسمبلی کو بتایا گیا کہ ملک میں 23 لاکھ بچے سکول جانے سے محروم ہیں۔ وزیر نے کہا کہ پاکستان میں دنیا میں سب سے زیادہ سکول نہ جانے والے بچے ہیں۔

بعد ازاں چیئرمین نے معاملہ تفصیلی غور و خوض کے لیے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔