اچھے تعلیمی ادارے تعفن زدہ معاشرے میں امید کی کرن ہوتے ہیں، طلباکی تعمیری اور تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگرکرنے کی ضرورت ہے،وفاقی وزیرخرم دستگیرخان

وفاقی وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ اچھے تعلیمی ادارے تعفن زدہ معاشرے میں امید کی کرن ہوا کرتے ہیں، گیپکو گرائمر سکول گوجرانوالہ مایہ ناز تعلیمی ادارہ ہے۔ اِ ن خیالات کا اظہار انہوں نے گیپکو گرائمر سکول کی سالانہ تقریب تقسیم انعامات کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر انہوں نے پوزیشنز حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کے لئے مجموعی طور پر ایک لاکھ روپے نقد انعام کا اعلان بھی کیا۔

تقریب سے چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز محمد شعیب بٹ، چیف ایگزیکٹو انجینئر محمد ایوب، پرنسپل سکول ملیحہ یعقوب، واپڈا ہائیڈرو یونین کے ریجنل چیئرمین ولی الرحمن خاں نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ہیومن ریسورسز اینڈ ایڈمنسٹریشن جلیل الرحمن، مینجر ایچ آر غلام غوث، ذیشان ستار، ڈپٹی مینجر ایچ آر محمد اظہر طور، گیپکو افسران و ملازمین، اساتذہ،یونین عہدیدران،طلبہ اور والدین کی کثیر تعداد موجود تھی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ کم وسائل کے باوجود گیپکو گرائمر سکول گوجرانوالہ نے مختصر عرصے میں اپنے طلبا و طالبات کی جس طرح سے بہترین تربیت کی ہے اور ان میں خود اعتمادی کیساتھ ساتھ تعمیری اور تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کیا ہے اُس کیلئے گیپکو انتظامیہ اور اساتذہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم یہاں جمع ہوئے ہیں تاکہ اپنے طلباء کی علمی عظمت، استقامت اور کامیابی کا جشن مناسکیں، میں واقعی گیپکو گرائمر سکول کے طلبا و طالبات کی کامیابیوں پر حیران ہوں جنہوں نے یہ ثابت کیا ہے کہ لگن، محنت اور مثبت رویہ کے ساتھ کچھ بھی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہ جان کرنہایت خوشی ہے کہ اس سال بھی سکول کا نتیجہ سو فیصدرہاہے جو کہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف ایگزیکٹو انجینئر محمد ایوب نے کہا کہ سکول میں بچوں کو نہایت محنت سے جدید ٹیچنگ کے اصولوں کے مطابق تعلیم دی جارہی ہے اور اس کیلئے ہمارے پاس نہایت محنتی، تجربہ کار اور کوالیفائیڈ اساتذہ کرام کی ٹیم موجود ہے جو طلبہ کے معیار تعلیم کر بڑھانے کیلئے مسلسل کوشاں ہیں۔

سکول کی ہیڈ مسٹریس ملیحہ یعقوب نے سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ہم طلبہ و طالبات کے معیار تعلیم کر بڑھانے کیلئے مسلسل کوشاں ہیں اور ہمارے ہاں طلبہ و طالبات کی فکری و ذہنی اور اخلاقی تربیت کا باقاعدہ اہتمام کیا جاتا ہے ،ہماری کوشش ہے کہ طلبا و طالبات کو تعلیم اور تربیت کے ساتھ ساتھ بہترین کونسلینگ کر کے انہیں اس قابل بنایا جائے کہ وہ اپنے کردار اور عمل سے اس معاشرے میں تعمیر اور ترقی کے ساتھ دوسروں کیلئے مشعل راہ ہوں۔

کراچی میں ماہر تعلیم کے قتل میں لڑکی بھی ملوث نکلی، دو ملزم گرفتار

کراچی میں ماہر تعلیم خالد رضا کے قتل میں لڑکی کے بھی ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ حساس ادارے نے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔

کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں ماہر تعلیم خالد رضا کے قتل میں ایک لڑکی سمیت دو ملزمان کو حراست میں لے لیا ہے جو قتل کی منصوبہ بندی اور سہولت کاری میں ملوث ہیں۔

تحقیقاتی ذرائع کے مطابق خالد رضا کے قتل میں بھی اجرتی ٹارگٹ کلرز کے ملوث ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے، حساس ادارے کی کارروائی میں زیر حراست خاتون سمیت دو ملزمان مقتول خالد رضا کی نگرانی اور ریکی میں ملوث رہے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ ریکی کا ٹاسک مکمل ہونے پر طے شدہ اجرت کی رقم ان کے موبائل فون اکاؤنٹ میں فراہم کی گئی، ملزمان نے مقتول کے گھر کی ویڈیوز اور گھر آنے جانے کے اوقات کار کی تفصیلات فراہم کیں۔

تحقیقاتی ذرائع کے مطابق گرفتار ملزمان کے موبائل فون سے یہ تفصیلات ری کور کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

یاد رہے کہ ماہر تعلیم خالد رضا کو 26 فروری 2023 کی رات گلستان جوہر میں ٹارگٹ کر کے قتل کیا گیا تھا۔

انگلینڈ میں اسکولوں کا معائنہ روکنا یا معطل کرنا بچوں کے بہترین مفادات کے خلاف ہوگا، آفسٹڈ

آفسٹڈ کی چیف انسپکٹر نے کہا ہے کہ انگلینڈ میں اسکولوں کے معائنے کو روکنا یا معطل کرنا بچوں کے بہترین مفادات کے خلاف ہوگا۔ امانڈا سپیل مین نے کہا کہ انسپیکشنز نے اسکولوں اور والدین کے لئے اہم کردار ادا کیا۔ یونینز نے ہیڈ ٹیچرروتھ پیری کی خودکشی کے پیش نظرانسپیکشنز میں توقف کا مطالبہ کیا ہے۔ روتھ پیری نے اس انسپیکشن پورٹ کے انتظار میں اپنی جان لے لی تھی، جس میں اس کے اسکول کا درجہ گراد دیا گیا تھا۔ حکومت نے کہا کہ آفسٹڈ کا تعلیمی معیار کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ہے۔ محترمہ سپیل مین نے کہا کہ درجات کو ہٹانے کے لئے معائنے میں اصلاحات کے بارے میں بحث جائز ہے لیکن انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ نظام میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کو والدین اور حکومت دونوں کی ضروریات کو پورا کرنا ہوگا۔ موجودہ نظام کے تحت انگلینڈ میں معائنے کے بعد اسکولوں کو شاندار، اچھا، بہتری کی ضرورت ہے یا ناکافی کا درجہ دیا گیا ہے۔ محترمہ سپیل مین نے کہا کہ درجات والدین کو اسکول کی خوبیوں اور کمزوریوں کا ایک سادہ اور قابل رسائی خلاصہ فراہم کرتے ہیں اور ان کا استعمال حکومتی فیصلوں کی رہنمائی کے لئے کیا جاتا ہے کہ کب مداخلت کی جائے لیکن ہیڈ ٹیچرز کی نیشنل ایسوسی ایشن کے صدر پال گوسلنگ نے کلف ایج گریڈز کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے تجویز دی کہ ان کی جگہ یہ فہرست مرتب کی جائے کہ ایک اسکول کیا اچھا کرتا ہے اور کن چیزوں کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بی بی سی ریڈیو 4 کے ٹوڈے پروگرام کو بتایا کہ ایک لفظی تشخیص والدین کو زیادہ معلومات نہیں دیتی کیونکہ اسکول سسٹم بہت پیچیدہ ہیں۔ انہوں نے آفسٹڈ کو معائنے روکنے کے لئے کال کرنے سے روک دیا لیکن اس کی ایک ہی سائز کی تمام حکمت عملی کا فوری جائزہ لینے کو کہا۔ انہوں نے بھرتی کی جدوجہد، فنڈنگ کے دباؤ اور وبائی امراض کے مسائل کی طرف بھی اشارہ کیا جو اسکول کے رہنماؤں کو اضافی دباؤ میں ڈالتے ہیں۔ ریڈنگ کی ایک ہیڈ ٹیچر لیزا ٹیلنگ جو محترمہ پیری کو اچھی طرح جانتی تھیں، نے کہا کہ وہ اپنی موت سے پہلے بہت زیادہ تناؤ کا شکار تھیں کیونکہ آفسٹڈ کے قوانین نے انہیں ساتھیوں کے ساتھ اسکول کی نئی ناکافی درجہ بندی کا اشتراک کرنے سے روک دیا تھا۔ انہوں نے بی بی سی بریک فاسٹ کو بتایا کہ محترمہ پیری کو 54 دن تک خود ہی دنیا کو تباہ کرنے والے فیصلے کو برداشت کرنا پڑا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہیڈ ٹیچر معائنہ کے خوف میں رہتے ہیں کیونکہ وہ ذاتی طور پر نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں جانتی ہوں کہ ڈھائی ہفتے قبل جب میرا معائنہ ہوا تھا تو میں نے اپنی بیٹی سے کہا تھا کہ اگر یہ معائنہ ٹھیک نہ ہوا تو ہماری زندگی بدل سکتی ہے، میں اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو سکتی ہوں۔ محترمہ اسپیل مین نے کہا کہ کورونر کی تفتیش سے پہلے بہت زیادہ کہنا غلط ہوگا لیکن انہوں نے مزید کہا کہ محترمہ پیری کی خودکشی پر آفسٹڈ کو بہت دکھ ہوا۔ محترمہ سپیل مین نے کہا کہ ہمارے سکول انسپکٹرز تمام سابقہ یا حاضر سروس سکول لیڈر ہیں۔ وہ اس اہم کام کو سمجھتے ہیں جو ہیڈ ٹیچرز کرتے ہیں اور وہ کس دباؤ میں ہیں۔ محترمہ سپیل مین نے تسلیم کیا کہ معائنہ کرنا مشکل ہو سکتا ہے لیکن کہا کہ انسپکٹرز کا ہمیشہ مقصد ہوتا ہے کہ وہ حساسیت کے ساتھ ساتھ پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ کام کریں۔ آفسٹڈ کا مقصد معائنے کو باہمی تعاون کے ساتھ اور تعمیری بنانا ہے، جتنا ہم کر سکیں اور ہم اس بات کو بہتر بنانے پر مرکوز رہیں گے کہ اسکولوں کے ساتھ کیسے کام کیا اور اسکول کے عملے کے لئے معائنہ کیسا محسوس ہوتا ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ ہیڈ ٹیچر بننا ایک مشکل وقت تھا، خاص طور پر چونکہ وبائی مرض کی وجہ سے، غیر حاضری زیادہ تھی، ذہنی صحت کے مسائل بڑھ گئے تھے اور بیرونی امدادی خدمات بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے سے قاصرتھیں۔ سٹاک پورٹ کے ایک پرائمری سکول کے ہیڈ ٹیچر ڈیرن مورگن نے کہا کہ پیشے میں غم اورغصے کا احساس ہے اور خبردار کیا کہ اگر نظام میں اصلاح نہ کی گئی تو مزید المناک واقعات ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسکول سربراہان پر دباؤ کی غیر پائیدار صورتحال ہے۔ محکمہ تعلیم کے ایک اہلکار نے کہا کہ آفسٹڈ کا تعلیمی معیار کو برقرار رکھنے اور اسکول میں بچوں کے محفوظ ہونے کو یقینی بنانے میں اہم کردار ہے۔

نمز سائنسدان کے لیے گلوبل ینگ اکیڈمی کی رکنیت کا اعزاز

نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز(نمز) کے ڈیپارٹمنٹ آف بائیولوجیکل سائنسز کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر وسیم سجاد پی ایچ ڈی(مائیکرو بایالوجی) کو باوقار گلوبل ینگ اکیڈمی (جی وائی اے) کا پانچ سال کے لئے رکن منتخب کیا گیا ہے۔ انہوں نے اکیڈمی کی53 رکنی سلیکشن کمیٹی کے ذریعے منتخب ہونے والے41 نوجوان سائنسدانوں میں سے ایک رکن بننے کا اعزاز حاصل کیا ہے، اس بات کا کااعلان حال ہی میں کیا گیا۔ جی وائی اے چھ براعظموں کے نوجوان ٹیلنٹ کو باہمی طور پر منسلک اور متحرک کرتا ہے اور نوجوان محققین کو بین الاقوامی، انٹر ڈسپلنری اور بین النسلی مکالمے کی قیادت کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

اکیڈمی کا مقصد نوجوان سائنس دانوں کی آواز کو جامع اور موثر انداز میں عالمی، علاقائی اور قومی فیصلہ سازی میں اجاگر کرنا ہے۔ جی وائی اے کا وژن “سائنس سب کے لیے؛ سائنس مستقبل کے لیے” ہے اور اس کا مشن دنیا بھر کے نوجوان سائنسدانوں کو توانا آواز دینا ہے۔ اتوار کو نمز کے جاری بیان کے مطابق ڈاکٹر وسیم کی رکنیت باضابطہ طور پر جون2023 میں شروع ہوگی، انہیں سالانہ عمومی اجلاس اور نوجوان سائنسدانوں کی بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا ہے

جو اس سال 5 سے 9 جون تک روانڈا کے شہر کیگالی میں منعقد ہوگی۔ جی وائی اے کی سرگرمیاں 4 موضوعاتی شعبوں پر محیط ہیں جن میں سائنس اور سوسائٹی، جی وائی اے اور پائیدار ترقیاتی اہداف، تحقیقی ماحول اور سائنسی تعلیم اور رسائی شامل ہیں ۔ جی وائی اے کے نئے اراکین کے گروپ میں 31 انفرادی ممالک کے نمائندے شامل ہیں جن میں16 خواتین، 1 غیر بائنری اور24 مرد شامل ہیں۔ اس کے اراکین ورکنگ گروپس، تذویراتی منصوبہ جات اور بین الاقوامی شراکتی تنظیموں کے ساتھ تعاون میں مصروف عمل ہیں۔

ہائرایجوکیشن کمیشن نے ملک بھر میں والی بال ٹیلنٹ ہنٹ ٹرائلزمکمل کر لیے،ہمارامقصد نوجوانوں کوکھیلوں سمیت مثبت سرگرمیوں میں شامل کرناہے،شزہ فاطمہ خواجہ

وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے امور نوجوانان شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ ہائرایجوکیشن کمیشن نے ملک بھر میں والی بال ٹیلنٹ ہنٹ ٹرائلز مکمل کر لیے ہیں ،ہمارا مقصد نوجوانوں کومثبت سرگرمیوں میں شامل کرنا ہے جس میں کھیلوں میں شرکت سر فہرست ہے تاکہ پاکستان میں کھیلوں کے کلچر کو بحال کیا جا سکے اور باصلاحیت کھلاڑیوں کو قومی سطح پر لایا جا سکے،کھیلوں کے فروغ کے ساتھ ساتھ، موجودہ حکومت نوجوانوں کو بے مثال مواقع فراہم کرنے کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے، وزیراعظم پاکستان نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے منصوبوں میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو ٹرائلز کی کامیابی سے تکمیل کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم یوتھ پروگرام کے زیراہتمام ہائیرایجوکیشن کمیشن، پاکستان نے منتخب اعلی تعلیمی جامعات کے تعاون سے25 مقامات پر ٹیلنٹ ہنٹ یوتھ اسپورٹس لیگ کے والی بال ٹرائلز کامیابی سے مکمل کرلئے، ملک بھرمیں والی بال کے ٹرائلز بیک وقت پانچ ریجنز کے پانچ مقامات پر منعقد کیے گئے جس میں 15 سے 25 سال کی عمر کے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں نے حصہ لیا۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ حکومت پاکستان نے ملک کے نوجوانوں کو تعلیم، روزگار اورمثبت سرگرمیوں میں شرکت کے مواقع فراہم کرنے کے ویژن کے تحت ہائیرایجوکیشن کمیشن، پاکستان کو والی بال سمیت 12 منتخب کھیلوں میں نوجوانوں کو شامل کرنے کے لیے ٹیلنٹ ہنٹ کرنے کی ذمہ داری سونپی ہے۔ مذکورہ کھیلوں میں ہاکی، کرکٹ، فٹ بال، ٹیبل ٹینس، بیڈمنٹن، اسکواش، باکسنگ، جوڈو، ہینڈ بال، ریسلنگ، اور ویٹ لفٹنگ شامل ہیں۔ والی بال کے ٹرائلز کی کامیاب تکمیل کے بعد ان ٹرائلز میں بہترین کھلاڑیوں کی ٹیموں کے درمیان صوبائی لیگزکاانعقاد کیا جائے گا اوراس کے بعد صوبائی لیگز کے بہترین کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کونیشنل لیگ میں شرکت کا موقع دیا جائے گا۔ نیشنل لیگ میں شرکت سے قبل کھلاڑیوں کو تربیتی کیمپوں میں کوچنگ اور ٹریننگ کروائی جائے گی۔ تربیتی کیمپ ان کھلاڑیوں کی استعداد کار میں اضافہ کرے گا اورانہیں قومی اور بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لینے کے قابل بنائے گا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے امور نوجوانان شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ ہمارا مقصد نوجوانوں کومثبت سرگرمیوں میں شامل کرنا ہے جس میں کھیلوں میں شرکت سر فہرست ہے تاکہ پاکستان میں کھیلوں کے کلچر کو بحال کیا جا سکے اور باصلاحیت کھلاڑیوں کو قومی سطح پر لایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کھیلوں کے فروغ کے ساتھ ساتھ، موجودہ حکومت نوجوانوں کو بے مثال مواقع فراہم کرنے کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے منصوبوں میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں اور حکومت ہائیرایجوکیشن کمیشن، پاکستان کے ذریعے نوجوانوں کے لیے کئی منصوبے چلا رہی ہے جن میں پرائم منسٹر نیشنل انوویشن ایوارڈ، ٹیلنٹ ہنٹ یوتھ سپورٹس لیگ، سپورٹس اکیڈمیز کا قیام، گرین یوتھ موومنٹ، ڈیجیٹل یوتھ ڈویلپمنٹ سینٹرز، پرائم منسٹرز لیپ ٹاپ اسکیم، اور دیگر پروجیکٹس شامل ہیں۔

جاوید علی میمن، ڈائریکٹر سپورٹس، ہائیرایجوکیشن کمیشن، پاکستان نے کہا کہ ہم نے یہ سنگ میل بہت ہی کم وقت میں حاصل کیا ہے اور یہ کامیابی پروفیسرڈاکٹرمختاراحمد، چیئرمین ہائیرایجوکیشن کمیشن، پاکستان کی سرپرستی کے بغیرممکن نہیں تھی جنہوں نے ہمیشہ ہماری حوصلہ افزائی کی تاکہ نوجوانوں کے لیے انکی دلچسپی کے شعبوں میں سازگارماحول فراہم کیا جاسکے تاکہ نوجوانوں کو ٹیلنٹ سامنے لانے کے مواقع میسرہوں. ڈائریکٹر اسپورٹس ہائیرایجوکیشن کمیشن، پاکستان نے کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ نوجوانوں کو مواقع فراہم کیے جائیں۔ پاکستان والی بال فیڈریشن کے عہدیداروں اور والی بال کے متعدد کھلاڑیوں نے بھی ملک بھر میں منعقد ہونے والی ٹیلنٹ ہنٹ سرگرمیوں میں ٹیکنیکل اورسلیکشن کمیٹی کے ممبران اور برانڈ ایمبیسیڈرز کے طور پر ٹرائلز میں حصہ لیا۔

سینئر کھلاڑیوں نے نوجوان کھلاڑیوں کی حواصلہ افزائی کی کہ وہ والی بال کھلاڑیوں کے قومی پول میں اپنی پوزیشن کو محفوظ بنانے کے لییمزید محنت جاری رکھیں۔ ٹرائلز کے شرکا کا کہنا تھا کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا پراجیکٹ ہے جس میں ٹرائلز کے ذریعے نوجوان کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جاتا ہے اور انہیں مقابلے کا موقع دیا جاتا ہے۔ شرکا پرجوش تھے کہ لیگز میں اچھی کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کو اہل کوچز کی نگرانی میں اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کا موقع ملے گا۔ ایسے کھلاڑی جو دوسرے کھیلوں میں شرکت کرنا چاہتے ہیں وہ پورٹل: https://pmyp.gov.pk/HEC/SportsForm کے ذریعے آن لائن درخواست دے سکتے ہیں۔

کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج معیاری ادارہ ہے، ایڈمنسٹریٹر کراچی

ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ایک معیاری ادارہ ہے جہاں طلبہ کو میرٹ کی بنیاد پر داخلے دینے کے ساتھ ساتھ ان کی تدریسی اور غیر تدریسی تعلیم کا بھی خیال رکھا جاتا ہے تاکہ اس کالج سے فارغ التحصیل ہونے والے طلبہ شہریوں کی بہتر سے بہتر خدمت انجام دے سکیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی، کالج کی پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر نرگس انجم، ڈاکٹر شاہ فیصل، ڈاکٹر شیراز، ڈاکٹر فرحت جعفری اور ڈائریکٹر فنانس جاوید قیصر اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے، ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کہا کہ کالج کو یونیورسٹی بنانے کے لئے کام جاری ہے۔ اور حکومت سندھ اس سلسلے میں اقدامات کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ کالج کی گرانٹ میں اضافہ کیا جائے گا اور جو گرانٹ کے ایم سی بجٹ میں مختص کی گئی ہے۔

رمضان المبارک میں اسکولوں کے اوقات کار کیا ہوں گے؟ نوٹیفکیشن جاری

کراچی: محکمہ تعلیم سندھ نے رمضان المبارک کے دوران اسکولز کے اوقات کار جاری کردیے۔

محکمہ سندھ کی جانب سے اسکولوں کے جاری کردہ اوقات کار کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے جس کے تحت اسکولز کی ٹائمنگ صبح 7:30 بجے سے 11:30 بجے تک ہوگی۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جمعے کے روز صبح 7:30 بجے سے 10:30 بجے تک اسکولز میں تدریسی عمل ہوگا۔

محکمہ تعلیم کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ڈبل شفٹ والے اسکولز کے اوقات کار صبح 11:45 سے 2:45 تک ہونگے۔

واضح رہے کہ مولانا سید عبد الخبیر آزاد کی زیر صدارت پشاور میں مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس آج شام اوقاف ہال میں ہوگا جس میں ماہ رمضان کے چاند کی رویت کا فیصلہ اور اعلان کیا جائے گا۔

اجلاس میں مركزی و زونل ممبران وزارت مذہبی امور ودیگر اداروں کے نمائندے شریک ہوں گے۔

بعدازاں غیر سرکاری رویت ہلال کمیٹی کا ایک اور اجلاس آج مسجد قاسم علی خان میں ہوگا جس کی صدارت مفتی شہاب الدین پوپلزئی کریں گے۔

دوسری جانب پاکستان میں رمضان المبارک کے آغاز کے حوالے سے محکمہ موسمیات نے اہم پیشگوئی کر رکھی ہے۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق رمضان کے نئے چاند کی پیدائش 21 مارچ کی شب 10 بج کر 23 منٹ پر ہوگی۔

اس بات کا قوی امکان ہے کہ 22 مارچ یعنی 29 شعبان کو رمضان المبارک کا چاند نظر آجائے گا، یعنی رمضان المبارک کا آغاز 23 مارچ کو ہونے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سعودی عرب کی القصیم یونیورسٹی میں فلکیات کے سابق پروفیسر اور موسمیات کی سوسائٹی کے ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹرعبداللہ المسند نے کہا تھا کہ رواں برس ماہ رمضان کا آغاز 23 مارچ کو ہونے کا امکان ہے۔

اس کے علاوہ رواں سال قوی امکان ہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں رمضان المبارک کا آغاز ایک ہی دن ہوگا۔

خواتین کی تعلیم اور ملازمت پر مذاکرات کیلئے او آئی سی علما کا وفد افغانستان جائے گا

افغانستان میں خواتین کی تعلیم اور ملازمت کے حوالے سے مذاکرات کیلئے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) علما کا ایک وفد افغانستان بھیجے گی۔

او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحہٰ کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی فقہ اکیڈمی کے تعاون سے افغانستان کے متعلقہ حکام سے بات چیت جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ علما کا ایک وفد مذاکرات کیلئے افغانستان جائے گا تاکہ اسلام میں خواتین کی تعلیم اور ملازمت سے متعلق موضوعات پر بات کی جائے۔

موریطانیہ میں 16 سے 17 مارچ تک او آئی سی کا 49 واں اجلاس ہوا جس میں 40 سے زائد ممالک کے نمائندگان نے شرکت کی تھی۔

اس موقع پر افغانستان کے ترجمان ذبیح اللّٰہ مجاہد کا کہنا تھا کہ ہم خواتین کی تعلیم اور ملازمت پر اپنے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن اس میں کچھ وقت لگے گا۔

دیوان یونیورسٹی کا پہلا جلسہ تقسیم اسناد

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے شہید بینظیر بھٹو دیوان یونیورسٹی کے پہلے جلسہ تقسیم اسناد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل کے معماروں سے مل کر اطمینان محسوس ہوتا ہے ، کیونکہ یہ نوجوان ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں۔ اس موقع پر چیرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد اور چانسلر دیوان محمد یوسف فاروقی اور وائس چانسلر ڈاکٹر اورنگ زیب نے بھی خطاب کیا۔ کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ کامیابی کا سہرا والدین اور اساتذہ کے سر جاتا ہے ۔ گورنر سندھ نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو دیوان یونیورسٹی کی انتظامیہ مبارک باد کی مستحق ہے ، جس نے اعلیٰ تعلیم کے فروغ میں انتہائی اقدامات کو یقینی بنایا، انہوں نے مزید کہا کہ ہماری کل آبادی کا 64 فی صد سے زائد نوجوانوں پر مشتمل ہے اور ان کو اعلیٰ تعلیم اور مہارت دینا ہوگی، بعدازاں گورنر سندھ نے کامیاب نوجوانوں میں اسناد تقسیم کئے۔

وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین سے مالدیپ کے وزیر ڈاکٹر ابراہیم حسن کی ملاقات

وفاقی وزیر برائے وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت رانا تنویر حسین سے مالدیپ کے اعلیٰ تعلیم کے وزیر ڈاکٹر ابراہیم حسن نے منگل کو ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ رانا تنویر حسین نے ڈاکٹر ابراہیم حسن کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ جمہوریہ مالدیپ ایک برادر مسلم ملک ہے۔ انہوں نے پاکستان اور مالدیپ کے درمیان تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات پر روشنی ڈالی۔ رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان اور مالدیپ کے درمیان خوشگوار تعلقات ہیں جو مشترکہ عقیدے، ثقافت، تاریخی روابط، باہمی اعتماد اور مشترکہ مفادات پر مبنی ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت سے متعلق ایک مفاہمت نامے کو دونوں ممالک کے درمیان مکمل تعاون کی نگرانی، آگے بڑھانے اور مربوط کرنے کے لیے وضع کیا جانا چاہیے ۔ انہوں نے جلد از جلد ایم او یوز کے عملی نفاذ کی اہمیت پر زور دیا۔ رانا تنویر حسین کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ مالدیپ نیشنل یونیورسٹی پاکستان کی معروف یونیورسٹیوں بشمول لمز، نسٹ، پی ایم اے ایس ،ایرڈ ایگریکلچرل یونیورسٹی راولپنڈی اور دیگر سے منسلک ہے۔ گزشتہ ہفتے مالدیپ نیشنل یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران نے زرعی یونیورسٹی راولپنڈی میں زرعی شعبے میں اپنی دو ہفتوں کی تربیت مکمل کی۔

دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے بہت زیادہ امکانات ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ مصروفیات کے ساتھ دونوں ممالک کے فائدے کے لئے مواقع سے فائدہ اٹھایا جائے گا۔ جمہوریہ مالدیپ کے وزیر ڈاکٹر ابراہیم حسن نے رانا تنویر حسین کو بتایا کہ مالدیپ میں شرح خواندگی 98 فیصد ہے جو کہ دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مالدیپ کے طلباء (تقریباً 30) پاکستانی میڈیکل یونیورسٹیوں کے کالجوں میں اپنی اعلیٰ تعلیم خصوصاً ایم بی بی ایس بھی کر رہے ہیں۔ پاکستان ٹیکنیکل اسسٹنس پروگرام کے تحت مالدیپ کے طلباء کو سالانہ نشستیں دی جاتی ہیں۔

رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان اور مالدیپ کو فنی اور پیشہ ورانہ تربیت کے حوالے سے تعاون بڑھانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک طلباء کے تبادلے کے پروگرام میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ وفاقی وزیر تعلیم نے ڈاکٹر ابراہیم حسن کو یقین دلایا کہ مالدیپ کے طلباء کو پاکستان میں میڈیکل اور آرٹس کالجوں میں مزید سیٹیں دی جائیں گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان مالدیپ کے ساتھ اپنے تعلقات کو دو طرفہ تناظر میں اور سارک، او آئی سی، اقوام متحدہ اور دولت مشترکہ کے فریم ورک کے اندر بہت اہمیت دیتا ہے۔ ہمارے تعاون پر مبنی تعلقات اس حقیقت کا مظہر ہیں کہ دونوں ممالک فطری اتحادی ہیں اور باہمی تعلقات کو مزید وسعت دینے کے مواقع موجود ہیں۔