ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز پاکستان نے آرکیٹکچر پروگرام کے داخلوں کی مقررہ حد پر نظر ثانی کا مطالبہ کر دیا۔ایپ سپ کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبدالرحمن نے وفاقی وزرا کے نام خط میں کہا ہے کہ سیلاب نے انفرااسٹرکچر کو نقصان پہنچایا ، آرکیٹیکٹس کی مانگ پیدا ہوئی ہے ۔چیئرمین ایپ سپ ڈاکٹر چوہدری عبدالرحمٰن نے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی ، وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ ترقی کے علاوہ چیئرمین پاکستان کونسل آف آرکیٹکچر اینڈ ٹاؤن پلاننگ کو لکھے گئے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ آرکیٹکچر کے پروگراموں میں سالانہ داخلوں کی مقرر کر دہ حد پر نظر ثانی کی جائے۔خط میں واضح کیا گیا ہے کہ پاکستانی رئیل اسٹیٹ کا شعبہ ملک کے سب سے زیادہ پیداواری معاشی شعبوں میں سے ایک ہے۔جس کا حجم جی ڈی پی کا 2فیصد ہے،اس کے علاوہ یہ 40 سے زائد متعلقہ صنعتوں کو چلاتا ہے ، پاکستان میں 2021-2022 کے اقتصادی سروے کے مطابق مالی سال 2020-21 میں تعمیراتی شعبے کا روزگار میں حصہ بڑھ کر 9.5 فیصد ہو گیا ہے۔
نجی یونیورسٹیز کا آرکیٹکچر میں داخلوں کی مقررہ حد پر نظر ثانی کا مطالبہ
