ملالہ یوسفزئی کی افغانستان میں لڑکیوں کی اعلیٰ تعلیم پر پابندی کی مذمت

نوبل انعام یافتہ سماجی کارکن ملالہ یوسفزئی نے طالبان حکومت کی جانب سے افغان خواتین کے اعلیٰ تعلیم کے حصول پر پابندی عائد کرنے کے اقدام کی مذمت کی ہے۔

ملالہ یوسفزئی نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس حوالے سے ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ طالبان ملک میں تمام کلاس رومز اور یونیورسٹی کے دروازے بند کر سکتے ہیں لیکن وہ خواتین کے ذہنوں کو کبھی بند نہیں کر سکتے۔

اُنہوں نے مزید لکھا کہ طالبان لڑکیوں کو علم حاصل کرنے سے نہیں روک سکتے، وہ لڑکیوں کی سیکھنے کی جستجو کو نہیں مار سکتے۔

واضح رہے کہ طالبان نے منگل کو افغانستان کی یونیورسٹیز میں خواتین کے داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

وزیر برائے اعلیٰ تعلیم ندا محمد ندیم کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ آپ سب کو مطلع کیا جاتا ہے کہ خواتین کی تعلیم کو معطل کرنے کے مذکورہ حکم پر اگلا نوٹس آنے تک عمل درآمد کیا جائے۔

افغان حکومت کے اس فیصلے کی دنیا بھر میں مذمت کی جا رہی ہے اور اقوام متحدہ نے طالبان حکومت سے فوری طور پر اس پابندی کو منسوخ کرنے کا کہا ہے۔