وزیرتعلیم سندھ سید سردار شاہ نے ایوان کو بتایا ہے کہ صوبے میں 13 سو سے زائدغیر حاضر اساتذہ کو ملازمت سے فارغ کیا ہے‘ این آئی ٹی ایپ کی خامیاں دور کرکے اسے پورے صوبے میں لاگو کریں گےتاہم 19ہزار زائد اسکول اب اس قابل نہیں کہ وہاں ایپ لگائیںکیونکہ وہاں بچے ہی نہیں آرہے ہیں‘حالیہ سیلاب کے نتیجے میں سندھ کے 19 ہزار اسکول متاثر ہوئے ہیں‘سیلاب سے 613 لیب مکمل طور پرتباہ ہوگئیں۔انہوں نے یہ باتیں منگل کو سندھ اسمبلی کے وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے بتائیں ۔اب جتنے بھی شہری علاقوں میں پرائمری اسکول ہیں وہاں پر کمپوٹر لیب موجود ہیںلیکن دیہی علاقوں کے اسکولوں میں لیب تو موجود ہیں لیکن فنکشنل نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو بھی کمپیوٹر کا نیا ماڈل ہوتا ہے وہ ہم اسکولوں کو دیتے ہیں۔کمپیوٹر کے حوالے سے کوئی پالیسی نہیں ہے البتہ ہیڈ ماسٹرز کو فنڈز دئیے جاتے ہیں۔وزیر تعلیم نے بتایا کہ ٹیچرز لائسنسنگ کے لیے الگ ٹیسٹ دینا ہوگا اور جو یہ ٹیسٹ کلیئر کرلے گااس کو 16 گریڈ کی ملازمت ملے گی ۔انہوں نے کہا کہ این آئی ٹی ایپ ڈیویلپ کی گئی ہے تاہم اس پر ٹیچرز نے احتجاج کیا تھا کیونکہ بہت سے علاقوں میں نیٹ ورک نہیں ہے۔ اس میں ضرور مسائل ہوں گے۔اس سے ٹیچرز کی حاضری کا علم ہوتا ہے۔
سندھ میں 1300 سے زائد غیر حاضر اساتذہ نوکری سے برطرف
