حکومت ڈیجیٹل سکلز کے ذریعے مرد و خواتین کو بلاامتیاز انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق مفت کورسز کرا رہی ہے ، وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے امور نوجوانان

وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے امور نوجوانان شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ حکومت ڈیجیٹل سکلز کے ذریعے مرد و خواتین کو بلاامتیاز انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق مفت کورسز کرا رہی ہےاور نوجوانوں میں ہنر کو فروغ دینے کی ہر ممکنہ کوشش کر رہی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو خواتین کے عالمی دن کے سلسلہ میں صنفی مساوات کے لئے جدت اور ٹیکنالوجی کے حوالے سے اجلاس اور سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں لڑکیوں اور خواتین کو جدید ٹیکنالوجی کے شعبے میں یکساں طور پر فائدہ پہنچانے ، انہیں جدید ٹیکنالوجی کی دوڑ میں شامل کرنے اور صنفی ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے سے متعلق گفتگو کی گئی۔ سیمینار میں وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے امور نوجوانان شزہ فاطمہ خواجہ بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

وزیراعظم کی معاون خصوصی نے کہا کہ ملک کی ترقی میں خواتین نہایت اہمیت کی حامل ہیں، حکومت خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے متعدد اقدامات کررہی ہے،2008 میں پنجاب حکومت نے پاکستان میں سب سے پہلا ڈیجیٹل پالیسی پروگرام بنایا جسے آئی سی ٹی فار گرلز کا نام دیا گیا تھا جس کا مقصد خواتین کو ڈیجیٹل سکلز سے ہمکنار کرنا تھا،

حکومت ڈیجیٹل سکلز کے نام سے مرد و خواتین کومفت کورسز کروا رہی ہے،ان کورسز کی بدولت ہزاروں لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی آئی۔شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 2008 میں، جو اس وقت وزیراعلیٰ پنجاب تھے طلبہ کو 50 لاکھ لیپ ٹاپ بشمول انٹرنیٹ ڈیوائسز فراہم کی تھیں جن کا مقصد ڈیجیٹل تعلیم کو فروغ دینا اور نوجوان نسل کو گھر بیٹھے کام کرنے کے مواقع فراہم کرنا تھا،یہی لیپ ٹاپ کورونا وائرس کی وبا کے دوران نوجوانوں کےلئے روزگار کا ذریعہ بنے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نوجوانوں کو ہنرمند بنانے کیلئے بوٹ کیمپس کا انعقاد کر رہی ہے تاکہ نوجوانوں میں مہارتوں کو بہتر کیا جا سکے اور نوجوان اپنے ہنر کے ذریعے کاروبار کر سکیں۔

معاون خصوصی نے کہا کہ حکومت نوجوانوں میں ہنر کو فروغ دینے کی ہر ممکنہ کوشش کر رہی ہے تاکہ وہ بین الاقوامی سطح پر بھی ترقی کر سکیں، اس ضمن میں حکومت نے لیپ ٹاپ سکیم کا دوبارہ اجرا کیا ہےجس کے تحت ایک لاکھ لیپ ٹاپ میرٹ کی بناپر ہونہار طلبہ میں تقسیم کئے جائیں گے ،اس کے علاوہ مختلف شارٹ کورسز کا انعقاد بھی کیا جائے گا جس میں مرد وخواتین کو یکساں اہمیت دی جائے گی۔

سیمینار میں ڈائریکٹر مارکیٹنگ سپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی حنا ناصر، شریک بانی یورو شمامہ ارباب اور دیگر اراکین شامل تھے ۔ اس موقع بانی یورو انڈسٹریز شمامہ ارباب نے کہا کہ پاکستان میں صرف 22 فیصد خواتین انٹرنیٹ کا استعمال جانتی ہیں ، دور حاضرمیں متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والی خواتین گھر والوں کی سپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے آن لائن کام کرنے سے خوف کا شکار ہیں جس کے باعث آن لائن ڈیجیٹل انٹر پرینیورز میں خواتین نہ ہونے کے برابر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں ہم سب کو مل کر کام کرنا ہو گا اور مردوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ گھریلو خواتین کو نہ صرف اس شعبے میں بلکہ زندگی کے تمام شعبوں میں آگے بڑھنے کا موقع فراہم کرنا چاہیے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *