سری لنکا اورپاکستان کےدرمیان تجارت،معیشت اورتعلیم کےشعبوں میں زیادہ سےزیادہ تعاون کوفروغ دینےکی ضرورت ہے،صدرعارف علوی کی سری لنکن سینئرسول سرونٹس کے وفد سےگفتگو

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سری لنکا اور پاکستان کے درمیان تجارت، معیشت اور تعلیم کے شعبوں میں زیادہ سے زیادہ تعاون کو فروغ دینے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان خوشگوار تعلقات قائم ہیں جنہیں باہمی فائدے کے لئے مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے۔

صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار سری لنکا کے سینئر سول سرونٹس کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے جمعرات کو ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔ اس وقت سری لنکا کے 20 سینئر سول سرونٹس اسلام آباد کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں انٹرنیشنل ریلیشنز، پیس اینڈ اسٹریٹجک اسٹڈیز، پبلک پالیسی، لیڈر شپ اور مینجمنٹ سے متعلق دو ہفتے کے تربیتی پروگرام میں شرکت کر رہے ہیں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر نے بیوروکریسی پر زور دیا کہ وہ لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے، نظام کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور تیز رفتار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنے پر توجہ دے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو تعلیم اور صحت کے شعبوں کی ترقی پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ ان کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے میں مدد کے لیے تیز فیصلے کرنے چاہئیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ بیوروکریٹس اور سیاست دانوں کو ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو بروئے کار لانا چاہئے اور آئی ٹی سیکٹر کی ترقی کے لیے فکری راستے بنانے کے لئے بروقت فیصلے کرنا چاہییں۔ انہوں نے کہا کہ فکری برتری قوموں کو عظیم بناتی ہے، ریاستوں کو علمی معیشتوں کو ترقی دینے اور اپنے لوگوں کی فکری ترقی میں سرمایہ کاری پر توجہ دینی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک آئی ٹی سیکٹر کی ترقی پر توجہ دے کر اور سازگار کاروباری پالیسیاں اپنا کر تیز رفتار اقتصادی ترقی حاصل کر سکتے ہیں۔

صدر نے ترقی پذیر ممالک کے بار ے میں اسی مالی مسائل پر قابو پانے کے لئے مالی طور پر مزید نظم و ضبط اختیار کرنے کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے مزید کہا کہ خراب معاشی فیصلوں کا خمیازہ اکیلے عام لوگوں پر نہیں ڈالا جا سکتا اور اشرافیہ کو بھی ملک کی بہتری کے لیے بوجھ بانٹنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فیصلہ سازوں اور بیوروکریسی کو لوگوں کے مسائل کے حل میں مدد کے لیے اپنا رویہ اور ذہنیت تبدیل کرنا ہوگی۔ علاقائی تعاون کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے صدر نے جنوبی ایشیائی ممالک کے درمیان زیادہ سے زیادہ اقتصادی تعاون کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اس سے خطے کے لوگوں میں زیادہ خوشحالی آئے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو عالمی پولرائزیشن سے دور رہنا چاہیے اور خواندگی، صحت، موسمیاتی تبدیلی، گلوبل وارمنگ اور علاقائی تعاون کو بہتر بنانے جیسے مسائل پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ ٹریننگ کے شرکاء نے دوست ممالک کے سول سرونٹس کو تربیت کے مواقع فراہم کرنے کے لیے ہائر ایجوکیشن کمیشن اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کی کاوشوں کو سراہا۔

سری لنکا کے سینئر سول سرونٹس اس وقت ایک ایگزیکٹو ٹریننگ پروگرام میں شرکت کر رہے ہیں جس کا مقصد پاکستان اور سری لنکا کی سول سروسز اور اکیڈیمیا کے درمیان باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے کے علاوہ سول سرونٹس کو جدید علم اور تکنیک فراہم کرنا ہے تاکہ اچھی حکمرانی اور موثر خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *