وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہر نوجوانوں پر زور دیا ہےکہ وہ آگے آئیں اور ملک کی معاشی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔عالمی یوم تعلیم کے سلسلے میں یہاں منعقدہ “نوجوانوں کے لیے ہنر کی تعمیر” کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ آج کے دور میں کوئی بھی ملک معیشت کے مختلف شعبوں میں جدت اور سرمایہ کاری لائے بغیر ترقی نہیں کر سکتا۔
انہوں نے ملک کے نوجوانوں کو جدید ہنر سے آراستہ کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ وہ نہ صرف اپنے لیے اچھے وسائل کما سکیں بلکہ ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرنے میں بھی ان کی مدد کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت اپنے گزشتہ دور حکومت میں تعلیمی اداروں کے نصاب میں اصلاحات لا رہی تھی لیکن پی ٹی آئی حکومت نے اصلاحات لانے کی تمام کوششوں کو خاک میں ملا دیا۔ انہوں نے کہا کہ نئے نصاب کو تخلیقی صلاحیتوں کی بنیاد پر دوبارہ ترتیب دیا جا رہا ہے۔ 2018 میں جب مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی مدت پوری ہوئی تو ہم نصابی اصلاحات کو حتمی شکل دینے کے آخری مراحل میں تھے لیکن آنے والی حکومت نے اصلاحات کو اہمیت نہیں دی۔
احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے مسلم لیگ ن کے کامیاب وژن 2025 کو بھی کوڑے دان میں ڈال دیا، انہوں نے مزید کہا کہ پالیسیوں کے تسلسل اور سیاسی استحکام کے بغیر کوئی ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ایک حکومت کو کم از کم 10 سال جاری رہنا چاہیے تاکہ طویل مدتی پالیسیوں کو کامیابی سے نافذ کیا جا سکے۔ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ٹیکنالوجی اور جدت سے ہم آہنگی پیداکر کے ہی ممالک ترقی کر سکتے ہیں ، تعلیم کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کو مہارت اور ہنر مندی سے آراستہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اس سال کا موضوع “لوگوں میں سرمایہ کاری کرنا، تعلیم کو ترجیح دینا” ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی اور جدت سے ہم آہنگی پیداکر کے ہی ممالک ترقی کر سکتے ہیں ، تعلیم کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کو مہارت اور ہنر مندی سے آراستہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ، صرف ڈگریاں حاصل کرنے سے وقت کے تقاضوں کا سامنا کرنا ممکن نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے چار سالوں میں ہمارے نصاب کو جدید تقاضوں سے کئے گئے اقدامات کو روک دیا گیا ، 2013 سے 2018 کے دوران ہم نے نصابی اصلاحات کے ساتھ ساتھ امتحانی عمل کو بھی جدید بنانے کے لئے کوشش کی ، 2018 کے بعد وژن 2025 کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا گیا ۔
انہوں نے کہا کہ آئی ٹی میں ماہر نوجوان ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں ، حکومت آبادی کو اچھی تعلیم اور صحت کی بہتر سہولہات مہیا کرنے کی کوششیں کر رہی ہے ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ قوم مشترکہ کوششوں اور سیاست سے بالاتر ہو کر پاکستان کو بحران سے نکالے گی ۔